لاہورمیں پبلک ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کرائے میں مزید 20 فیصد اضافے کا اعلان کردیا، اس طرح ایک ہفتے کے دوران کرائے میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔
ترجمان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فڈرریشن کا کہنا ہے کہ گاڑیاں چلانا ناممکن ہوگیا ہے، اس لئے 50 فیصد گاڑیاں کھڑی کی جارہی ہیں، اخراجات بڑھنے کی وجہ سے عملے کو بھی فارغ کر دیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کرائے میں اضافے کی وجہ سے مسافروں کی کرایہ دینے کی سکت بھی ختم ہوچکی ہے۔
ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافے پر عوام کا شدید ردعمل
دوسری جانب ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافے پرعوام کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے، مطالبہ کیا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے کے باعث جہاں پر شعبہ زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے، وہیں اس کے اثرات ٹرانسپورٹ کے شعبے پر بھی نمایاں ہیں۔
آل پاکستان ٹرانسپورٹرز فیڈریشن کے فیصلے کے مطابق نئے کرایوں کا اطلاق آج سے کردیا گیا ہے جس پر مسافروں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
چند روز قبل بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جس کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایے 30 فیصد بڑھا دیئے گئے تھے۔