اسلام آباد ہائیکورٹ نے لانگ مارچ کے تناظر میں درج مقدمات میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کرنے سے روک دیا جبکہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ علی وزیر بھی قید ہے وہ بھی نمائندہ ہے اس پر آپ مسکرا رہے ہیں، کسی بھی عوامی نمائندے کو غیرضروری اس طرح نہیں رکھنا چاہیئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی لانگ مارچ کے تناظر میں درج مقدمات کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی، اس سلسلے میں شیخ رشید اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل شیخ رشید نے عدالت کو بتایا کہ 4 مقدمات درج تھے ان میں ضمانت کرائی تھی، اب ایک اور مقدمہ درج کردیا گیا۔
شیخ رشید احمد ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے#AajNews #shaikhrasheedahmed pic.twitter.com/r3l9V4Rbxx
— Aaj News (@Aaj_Urdu) June 3, 2022
عدالت نے کہا کہ کیا شیخ رشید ابھی ڈی نوٹیفائی تو نہیں پائے؟ عدالت کے استفسار پر شیخ رشید نے بتایا کہ میں ابھی بھی قومی اسمبلی کا ممبر ہوں، آپ کا سارے پاکستان میں حکم نامہ جاری ہوا ہے ، یہ پھر بھی ہر روز نیا مقدمہ درج کر دیتے ہیں، یہ بہنوں کے گھروں میں ریڈ کرتے ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ علی وزیر بھی قید ہے وہ بھی نمائندہ ہے اس پر آپ مسکرارہے ہیں، کسی بھی عوامی نمائندے کو غیرضروری اس طرح نہیں رکھنا چاہیئے۔
عدالت نے شیخ رشید کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
رانا ثناء اللہ نے اس ملک میں بدمعاشی مچائی ہوئی ہے: شیخ رشید
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے اس ملک میں بدمعاشی مچائی ہوئی ہے، 3 بار میری بہنوں کے گھر چھاپہ مارا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ یہ حکومت نہیں چل سکتی، چاہے ٹانگیں اوپر اور سر نیچے کرلیں، جس نے یہ ماسٹر پلان بنایا اس نے عمران خان کی بہت خدمت کی ہے، باپ کا حقیقی باپ بھی سوچ رہا ہو گا یہ کیا ہوگیا ہے؟۔
شخ، رشدی نے کہا کہ اب عمران خان سڑکوں پر ہو گا، جون میں یہ جو مہنگائی کرنے جارہے ہیں عوام خود سڑکوں پر ہوگی۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے اس ملک میں بدمعاشی چلائی ہوئی ہے، حکومتیں صدا نہیں رہتی، ہمارے دور میں کسی فرد پر ایک ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔