کراچی، اسلام آباد: پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے کے بڑے اضافے پر ملک بھر میں عوام نے احتجاج کیا، سڑکوں پر ٹائر جلائے، پیٹرول پمپس پر توڑ پھوڑ کی اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔
حکومت نے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے اضافہ کردیا،رات 10 بجے کے قریب اعلان ہوتے ہی عوام نے پیٹرول پمپس کی طرف دوڑ لگادی۔
پمپ مالکان نے موقع غنیمت جانا اور پمپس بند کردیئے جنہیں رات 12 بجے کھولا گیا، جس کے بعد عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔
اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے متعدد شہروں میں مشتعل افراد نے پیٹرول پمپس پر توڑ پھوڑ کی اور سڑکوں پر ٹائروں کو آگ لگا دیا۔
کراچی میں یونیورسٹی روڈ اور فائیواسٹار چورنگی پر عوام نے شدید احتجاج کیا جبکہ سبزی منڈی پر پیٹرول پمپس پر مشتعل عوام نے توڑ پھوڑ کی۔
اس کے علاوہ ناگن چورنگی سے سخی حسن جانے والے روڈ پر بھی احتجاج کیا گیا، مشتعل افراد نے جلاؤ گھراو کرکے دونوں شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے بند کیا کردیا۔
کچھ دیر احتجاج کے بعد پولیس نے مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کردیا جبکہ روڈ پر ٹریفک بحال کردی گئی۔
اسلام آباد میں بھی مشتعل عوام نے پیٹرول پمپس پر توڑ پھوڑ کی اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔
حکومتی اعلان کے مطابق 30 روپے اضافے کے ساتھ پیٹرول کی نئی قیمت 209 روپے 86 پیسے اور ڈیزل 204 روپے 15 پیسے کا ہوگیا۔
اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181 روپے 94 پیسے فی لیٹر ہوگیا، مٹی کے تیل پر سبسڈی مکمل ختم ہوگئی۔
دوسری جانب عوام نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ مسترد کردیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے 26 مئی کو بھی پیٹرول کی قمت میں 30 روپے اضافہ کیا تھا۔