کراچی: سندھ حکومت کے اورنج لائن بس منصوبے کا آغاز تاحال نہیں ہوسکا، بس ٹریک پر تعمیراتی کام مکمل نہیں کیا جاسکا۔
چین سے بسیں بھی آگئیں، منصوبے کیلئے 20 بسوں کا فلیٹ بندرگاہ پہنچا، بندرگاہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن بسوں کے معائنے کیلئے بھی پہنچے۔
بسوں کی منتقلی کے بعد عملے کی ٹریننگ کا آغاز بھی کردیا گیا، ٹریک پر چلنے کیلئے بندرگاہ سے بسیں ڈپو بھی منتقل کی گئیں، جس کا ٹوئٹ کرکے وزیر ٹرانسپورٹ نے شہر قائد کے باسیوں کو خوشخبری بھی سنادی۔
لیکن پھر کیا ہواسندھ حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، نہ ٹریک پر بسیں نظرآرہی ہیں نہ ہی کوئی عملہ، بس چلنا تو دور کی بعد منصوبے پر تعمیراتی کام ہی ادھورا چھوڑ دیا گیا۔
شہر قائد کے باسیوں کا کہنا ہے حکومت کے بیانات اور اعلانات صرف دعوؤں کی ہی حد تک ہیں، عملی طور پر کچھ نظر نہیں آتا ۔
یاد رہے وزیر ٹرانسپورٹ کا محکمہ ملنے کے بعد شرجیل انعام میمن نے اورنج لائن بس کیلئے ہنگامے دورے اور اجلاس کئے، یکم جون سے بس منصوبے کے افتتاح کا بتایا تھا۔
اورنج لائن بس منصوبہ 3.88 کلومیٹر طویل ہے جو اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر سے شروع ہوکر ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب اختتام پذیر ہوگا۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے یکم جون سے بس سروس چلانے کا اعلان کیا گیا تھا۔