اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پہلے اور موجودہ قانون میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا گیا، ووٹ کا صرف طریقہ کار طے ہونا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کیخلاف درخواست پرسماعت کی، اس سلسلے میں درخواست گزار داؤد غزنوی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جو پہلے ترمیم تھی وہ بھی یہی تھی اب والی ترمیم میں زیادہ وضاحت دی گئی ہے لوگ باہر ہیں وہ وہاں سکونت رکھتے ہیں، دونوں ترامیم ان کے حقوق کو ختم نہیں کررہیں۔
وکیل نے بتایا کہ 30 سال سے یہ کام چل رہا تھا اب یہ کام ہواہے یہ توکوئی کہہ نہیں سکتا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں۔
چفن جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پہلے اور موجودہ قانون میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا گیا، بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کا صرف طریقہ کار طے ہونا ہے۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 3جون تک ملتوی کردی۔