پاکستان کے عازمین حج کے لیے فی بندہ سبسڈی ایک لاکھ 50 ہزار روپے طے کی گئی ہے جبکہ حاجیوں کا کوٹہ ایک لاکھ 80 ہزار سے کم کرکے 81 ہزار210 کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث حج کوٹہ کم ہوا ہے، حج تاخیر اور اخراجات پر سعودی حکام بھی پریشان ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد حج پیکج کا اعلان کیا تھا۔
“مہنگا حج پیکج ہمیں ورثے میں ملا ہے۔ اگر سابق پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ نہ ہوتا تو یہ اخراجات 11 لاکھ روپے تک جاسکتے تھے۔”
ان کا مزید کہنا تھا “شمالی ریجن کے لیے آٹھ لاکھ 51 ہزار اور جنوبی کے لئے آٹھ لاکھ 60 ہزار تک کا اعلان کیا گیا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ اس میں سے 52 فیصد پاکستان اور سعودی عرب کے لازمی اخراجات ہیں، جبکہ 21 فیصد فضائی کرایہ اور دیگر اخراجات 27 فیصد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برسوں میں 2600 رال کی فی بیڈ رہائش کو 2100 رالت پرلائے ہیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق تین وقت کی خوراک میں 27 رالر پاکستانی عازمین سے وصول کیے جائیں گے۔
وزارت مذہبی امور کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق حج پرکل اخراجات آٹھ لاکھ 60 ہزار آئیں گے۔
“جنوبی علاقوں کے لئے یہ اخراجات آٹھ لاکھ 50 روپے ہزار ہوں گے۔
اس کے علاوہ، تفصیلات کے مطابق:
مکہ میں رہائش: ایک لاکھ 12 ہزار روپے
مدینہ میں رہائش: 38 ہزار روپے
ٹرانسپورٹ: 84 ہزار 500 روپے
خورات: 56 ہزار روپے
قربانی: 45 ہزار روپے
ویزہ فیص: 16 ہزار روپے
حج کے اخراجات تین لاکھ روپے سے زائد ہیں۔