پاکستانی آموں کی پہلی کھیپ جاپان پہنچ گئی ہے۔
جاپان میں صرف وہاں مقیم پاکستانی ہی آم کے منتظر نہیں ہوتے ہیں بلکہ جاپانی اور دیگر ممالک کے باشندے پاکستانی آموں سے محظوظ ہونے کے لئے بے چین نظر آتے ہیں۔
پچھلے دو سالوں میں جاپان کے لئے آم کی امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے لیکن کوویڈ کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں بڑھتی مہنگائی فلائٹ کم ہونے اور کرائیوں میں اضافے کی وجہ سے جاپان میں آموں کے دام میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے امپوٹر اور عام صارف پریشان نظر آتا ہے۔
تاہم جاپان میں آم کو خوش آمید کرنے کی ایک تقریب میں جاپان میں پاکستان کی قائم مقام سفیر عصمت سیال اور کمرشل آفیسر طاہر حبیب چیمہ نے شرکت کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔