ممبئی: انیل کپور اور سری دیوی کی فلم “مسٹرانڈیا” 25 مئی 1987 کو سینما گھروں کی زینت بنی اور بالی ووڈ کی سب سے مشہور فلموں میں سے ایک کے طور پر تاریخ کا حصہ بن گئی۔
فلم اپنی تھیٹر ریلیز کے سال میں ہی دوسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہونے کے ساتھ ہی آج تک یہ لوگوں کی پسندیدہ ہے۔
مسٹر انڈیا کا مرکزی کردار سب سے پہلے بالی ووڈ کے لیجنڈ امیتابھ بچن کو آفرکیا گیا تھا لیکن ان کے انکار کرنے کے بعد انیل کپور کو کردار دینے سے پہلے راجیش کھنہ کو بھی اس کی پیشکش کی گئی تھی۔
موگیمبو کا کردار تقریباً انوپم کھیر نے ادا کیا تھا کیونکہ اداکار کی نظر ولن کا کردارادا کرنے پر تھی تاہم یہ کردار امریش پوری کو دیا، جو خوفناک ولن کا کردار نبھانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
انیل کپور کےغائب ہونے والے مرکزی کردار کے ساتھ مسٹر انڈیا نے خاص اثرات پر کافی حد تک انحصار کیا جبکہ فلم میں کچھ چیلنجنگ ایکشن سین بھی تھے، لیکن میکرز نے پوسٹ پروڈکشن کیلئے کچھ نہیں چھوڑا، فلم کی شوٹنگ کے دوران ہی فائٹ سیکوینس اور اسپیشل ایفیکٹس ریئل ٹائم میں کیے گئے۔
مسٹر انڈیا فلم کا خیال ایچ جی ویلز کی سائنس فکشن کی کتاب The Invisible Man سے آیا ہے، جس میں سائنس دان نے ایک ایسا تجربہ کیاتھا، جوانسان کوغائب کر دیتا ہے لیکن دوبارہ اسے ظاہر کرنے سے قاصر تھا۔ اس تصور کو متعدد بار ڈھال لیا گیا ہے، جس میں 2000 کی فلم ‘ہولو مین’ بھی شامل ہے۔
مشہور مصنفین جوڑی سلیم خان اور جاوید اختر 1980 میں الگ ہو گئے تھے لیکن بعد میں واپس آنے پر رضامند ہو گئے جبکہ فلم کیلئے بڑی خوشخبری تھی جاوید اختر نے “موگیمبو خوش ہوا” ڈائیلوگ لکھا تھا۔