بھارتی ریاست راجستھان میں ایک ہی خاندان میں بیاہی گئی تین بہنوں نے اپنے دو بچوں کے ہمراہ خود کشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سسرال کی جانب سے جہیز کے معاملے پر زد وکوب کیے جانے تینوں بہنوں نے اپنی ذندگی کا خاتمہ کیا جبکہ دو بہنیں حاملہ بھی تھیں۔
تاہم والدین کی جانب سے جہیز نہ ملنے پر سسرال والے انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے، جس سے تنگ آکر تینوں لڑکیوں نے خود کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔
خود کشی کرنے والی لڑکیوں میں کالو مینا 25 سالہ، ممتا 23 اور کملیش 20 کی شادی ڈڈو جے پور ضلع کے چپیا گاؤں میں ایک ہی خاندان کے تین بھائیوں سے ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ خواتین کے لاپتہ ہونے کے چار دن بعد پولیس نے تینوں مقتولین اور دو بچوں کی لاشیں ہفتہ کی صبح ڈڈو گاؤں کے ایک کنویں سے برآمد کیں۔
پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ قتل کامقدمہ ان لڑکیوں کے شوہروں اور سسرال والوں کے خلاف درج کرلیا ہے ساتھ ہی خاندان کے دیگر افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ حقوق کے نسواں کے لیئے سرگرم خواتین نے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے، جس نے خواتین کی لاشیں نکالنے میں چار دن لگائے۔