پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، موجودہ حکومت تسلیم نہیں کریں گے، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، اسلام آباد میں بیٹھ جاتا تو خون خرابہ ہوتا، 6 دن میں الیکشن کی تاریخ نہ دی تو پھر نکلیں گے، ہم اگلی بار احتجاج کیلئے تیار ہو کر آئیں گے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتےہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک سے امپورٹڈ حکومت ہم پرمسلط کی گئی، لوگ حقیقی آزادی کے جذبے سے سڑکوں پرنکلے، سازش کے تحت منتخب حکومت کو گرایا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ ضمانت پر رہا افراد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بن گئے، پرامن احتجاج ہمارا جمہوری و آئینی حق ہے، پرامن احتجاج کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، رات کے وقت کارکنوں کے گھروں پر حملے کئے گئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا، عدالتی فصلے کے بعد رکاوٹوں کی توقع نہیں تھی، پنجاب پولیس نےعورتوں اور بچوں تک کو نہیں دیکھا، جن افسران کو سزا ہونے والی تھی انہیں تعینات کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ عوام رات بھر سڑکوں پرکھڑی رہی، کیا حملہ کرنے کیلئے کوئی عورتوں اور بچوں کو لے کر جاتا ہے؟ کراچی میں کارکنوں پر بدترین تشدد کیا گیا، 126 دن کا دھرنا دے چکا ہوں، یہ کوئی بڑی بات نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ مجھے معلوم تھا اس رات خون خرابہ ہونے والا تھا، عوام پولیس سے لڑنے کیلئے تیار ہوگئے تھے، عمرایوب پولیس کو سمجھانے گئے تو تشدد کیا گیا، اگر میں وہاں بیٹھ جاتا توخون خرابہ ہونا تھا، پولیس کیخلاف نفرت بڑھ رہی تھی، یہ پولیس بھی ہماری اپنی ہے، ان کا بھی خیال ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یزید کے ماننے والوں نے پولیس کو ظلم کرنے کا کہا، وہاں بیٹھ جاتا تو ملک کا نقصان ہونا تھا، کسی دباؤ یا ڈیل کی وجہ سے دھرنا ختم نہیں کیا،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کریں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو 6 دن دے رہے ہیں، انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ ہوا تو پھرسے نکلیں گے، پہلے تیاری نہیں تھی،اب ہم تیاری کرکے نکلیں گے، کرپٹ لوگ ہمیشہ بزدل ہوتے ہیں، اسلام آباد آنے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں،عدالتی حکم کے بعد امید تھی کہ رکاوٹیں ہٹ جائیں گی، عوام ذاتی مفاد کیلئے نہیں، اپنے ملک کیلئے نکلے تھے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کےعوام اپنی فیملی کے ساتھ نکل آئے تھے، بدترین شیلنگ سے لوگ بری طرح متاثر ہوئے، شیلنگ کے باوجود لوگ وہاں کھڑے رہے، دھرنا ختم کرنے کو کمزوری نہ سمجھا جائے، چیف جسٹس کوخط لکھ کر ان سےسوال کیا ہے، کیا ملک میں پرامن احتجاج کرنا ہماراحق نہیں۔