Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 مئ 2022 02:32pm

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین

کیا بے نظیر بھٹو کو معلوم تھا کہ ان کا پیغام کئی دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی ایک خاتون وزیراعظم کی جانب سے دوبارہ دوہرایا جائے گا۔

گزشتہ روز 26 مئی کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے جیسنڈا آرڈرن نے بے نظیر بھٹو کا حوالہ دیا، جب وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران جمہوری نظام اور باخبر مباحثے کی ضرورت پر اظہار خیال کررہی تھیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی نے جیسنڈا آرڈرن کو اسی اسٹیج سے طلباء سے خطاب کرنے کا اعزاز بخشا جبکہ اس سے پہلے ونسٹن چرچل، انجیلا مرکل، اسٹیون اسپیلبرگ اور بے نظیر بھٹو جیسی عظیم شخصیات خطاب کرچکی ہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے بے نظیر کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے سنہ 1989 میں ہارورڈ سے خطاب کیا تھا جبکہ بے نظیر بھٹوعہدے کے اعتبار سے منتخب ہونے والی پہلی مسلم خاتون وزیراعظم کے ساتھ اپنےعہدے پر پہلی خاتون تھیں۔

جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ “انہوں نے بحیثیت خاتون کے طور پر جو راستہ بنایا تھا، وہ آج بھی اتنا ہی ذندہ محسوس ہوتا ہے جتنا کہ دہائیوں پہلے تھا جبکہ اسی طرح وہ پیغام بھی ہے جو انہوں نے یہاں اس جگہ شیئر کیا تھا،”

اس کے علاوہ جیسنڈا آرڈرن دوسری خاتون وزیراعظم بن گئیں، جنہوں نے اپنے دفتر میں رہتے ہوئے اپنا خاندان بھی سنبھالا ، جو ایک ایسا کارنامہ ہے جس کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی۔

جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ “جب بے نظیر بھٹو نے سنہ 1989 میں اپنا ابتدائی خطاب دیا، تو انہوں نے کہا کہ جمہوریت “نازک” ہو سکتی ہے”۔

ان کا کہنا تھا کہ “یہ نامکمل لیکن قیمتی طریقہ جس سے ہم خود کو منظم کرتے ہیں، جو کمزوروں اور مضبوطوں کو یکساں آواز دینے کیلئے بنایا گیا ہے، جسے اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔”

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اکیسویں صدی کیلئے بے نظیر کے پیغام کو دوبارہ ذندہ کیا، جس کا مقصد ٖغلط معلومات سمیت سازی نظریات کا خاتمہ کیا جاسکے۔

Read Comments