واشنگٹن: امریکا کے 2 سینئر حکام نے اس ہفتے سعودی عرب کا دورہ کیا، جس میں عالمی توانائی کی فراہمی سمیت ایران اور دیگر علاقائی مسائل شامل تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئر نے بتایا کہ 2 سینئر امریکی حکام نے ایران، عالمی توانائی کی فراہمی اور علاقائی مسائل پر بات چیت کیلئے اس ہفتے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔
امریکی وفد میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے کوآرڈی نیٹر بریٹ میک گرک اور محکمہ خارجہ کے سینئر مشیر برائے توانائی تحفظ آموس ہوچسٹین نے ریاض میں اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقات کی۔
جین پیئر نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ “میں اس بات کی تصدیق کروں گی کہ بریٹ میک گرک اور آموس ہوچسٹین خطے میں ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں، مستحکم عالمی توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور دیگر علاقائی مسائل پر بات چیت کے لیے دورہ کیا۔”
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کا کہناتھا کہ “یہ دورہ سعودی عرب کے ساتھ توانائی کی حفاظت پر مصروفیات کا جائزہ لینے کیلئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوپیک (پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم) اپنے فیصلے خود کرے گی کیونکہ اس کا تعلق تیل کی پیداوار اور برآمد کی سطح سے ہے۔
جین پیئر نے کہاکہ “ہم سعودی عرب سمیت مارکیٹ کے حالات کے بارے میں تمام متعلقہ پروڈیوسرز سے مشاورت کر رہے ہیں۔”
واضح رہے کہ امریکا دنیا کے سب سے بڑے خام تیل برآمد کرنے والے ملک سعودی عرب سے تیل کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے کہہ رہا ہے، جو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے بڑھی ہیں۔