سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق مبینہ گفتگو کرنے والے امریکی نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کو عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا۔
امریکی ٹی وی (سی این این) کو ویڈیو لنک کے ذریعے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے امریکہ میں پاکستانی سفیر سے 7 مارچ کوعدم اعتماد کے ذریعے تحریک انصاف حکومت کو ہٹانے کا کہا تھا۔
“اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ انہیں عہدے سے برطرف کیا جائے۔”
عمران خان نے کہا کہ “تحریک عدم اعتماد سے قبل دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ میری پارٹی کے بیک بینچر سے رابطےمیں تھا، ڈونلڈ لو کا بات کرنا ہمارے ملکی معاملات میں کھلی دخل اندازی کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔”
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب پاکستان میں غیر مقبول حکومت آتی ہے تو لوگوں کا غصہ امریکہ کی طرف جاتا ہے، ٹرمپ انتظامیہ سے میرے اچھے تعلقات قائم تھے لیکن صدر جو بائیڈن کے آتے ہی اور افغان انخلا کے باعث امریکی انتظامیہ نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں سائفر (خفیہ دستاویز) رکھا گیا، امریکہ نے ملک میں کئی حکومتوں کو تبدیل کیا ہے، اسی لئے پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات موجود ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اس حکومت کے آنے سے عوام کی توہین ہوئی، امپورٹڈ حکومت میں جرائم پیشہ افراد کا گروپ بٹھا دیا ہے، الیکشن ہوئے تو پی ٹی آئی پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔