اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا جبکہ ارکان کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کر دیا گیا، الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ۔
الیکشن کمیشن نے رکنیت ختم کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا#AajNews #electioncommissionofpakistan #PTI pic.twitter.com/9twhLsljGX
— Aaj News (@Aaj_Urdu) May 23, 2022
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کی مخصوص نشستوں اور اقلیتی نشستوں پر منتخب ہونے والے منحرف اراکین کو بھی ڈی سیٹ کر دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پنجاب اسمبلی کی 20 جنرل نشستوں پر منتخب ارکان کو ڈی سیٹ کیا گیا جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر3 اور 2 اقلیتی نشستوں پر ارکان کو ڈی سیٹ کیا گیا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے چند روز قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی کے ریفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے فیصلہ دیا تھا۔
ڈی سیٹ ہونے والے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی میں راجہ صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگھا، سعید اکبرخان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین، نعمان لنگڑیال، محمد سلمان نعیم، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہراورعائشہ نوازشامل ہیں۔
اس کے علاوہ ساجدہ یوسف، ہارون عمران گِل ،عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسحن، محمد سبطنق رضا، محسن عطا کھوسہ، میاں خالد محمود، مہرمحمد اسلم اور فیصل حیات بھی ڈی سیٹ ہونے والوں میں شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کوخط لکھا جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز پنجاب میں اکثریت کھوچکے ہیں، حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے طور پر کام سے روکا جائے۔
پی ٹی آئی نے 5 نشستوں کیلئے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیئے، ان میں بتول جنجوعہ، سائرہ رضا، فوزیہ عباس، حبکوک گل اور سیموئیل یعقوب کو نامزد کردیا گیا۔
ادھر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی میں نامزد سیکرٹری محمد خان بھٹی اور دیگر افسران کی 8 جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی گئی، سیشن کورٹ نے پولیس کو گرفتاری سے بھی روک دیا۔