لاہور کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
اس سے قبل خصوصی عدالت (سنٹرل ون) کے پریزائیڈنگ جج اعجاز حسن اعوان نے عدالتی کارروائی کی جہاں وزیر اعظم شہباز اور حمزہ عدالت میں پیش ہوئے اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
عدالت نے سلیمان شہباز، طاہر نقوی اور ملک مقصود کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
شہباز اور حمزہ پر فرد جرم 27 اپریل کو عائد کی جانی تھی لیکن وزیر اعظم کے وکیل کی جانب سے بطور وزیر اعظم اپنے فرائض میں مصروف ہونے کی وجہ سے ان کے موکل کیلئے ایک مرتبہ استثنیٰ کی درخواست کے بعد اس کو 14 مئی تک ملتوی کر دیا گیا۔
کیس کا پس منظر
گزشتہ سال ایف آئی اے نے شہباز شریف اور ان کے دو بیٹوں حمزہ اور سلمان کے خلاف بینکنگ کورٹ میں چالان جمع کرایا تھا، جس میں انہیں منی لانڈرنگ کیس میں مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔
تحقیقاتی ٹیم کو 28 بے نامی اکاؤنٹس کا پتہ چلا ہے جو 2008 سے 2018 تک شہباز اور ان کے گھریلو عملے کے ارکان کے نام سے چلائے گئے تھے - جب کہ اپوزیشن لیڈر وزیراعلیٰ اور حمزہ قومی اسمبلی کے رکن تھے۔