سکھر: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے کہا ہے کہ بارش کی کمی اور گرم موسم کے باعث پانی کے ذخائر خشک ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک بھر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے۔
یہ الرٹ اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے سندھ کا آخری شہر جیکب آباد 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد سبی اور دادو کا نمبر آتا ہے۔
ماہرین پہلے ہی پانی کی کمی اور موسم کی تبدیلی سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا خدشہ ظاہر کر چکے ہیں۔
انہوں نے پہلے ہی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ پانی کی دستیابی اور اس کے ذخیرہ کو یقینی بنانے کے لیے منصوبے تیار کریں۔
ارسا نے اپنے بیان میں کہا کہ“اس بات کا خدشہ ہے کہ رم سٹیشنوں پر پانی کی آمد میں ایک اور کمی اگلے 24-48 گھنٹوں میں ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی کیونکہ تربیلا ایک بار پھر ڈیڈ لیول 1,398 فٹ کو چھو سکتا ہے“۔
ارسا نے تمام صوبوں پر زور دیا کہ وہ پانی کو احتیاط سے استعمال کریں۔
سکھر بیراج کنٹرول روم کے انچارج عزیز سومرو کے مطابق ارسا نے اس سلسلے میں تمام صوبوں کے سیکریٹری آبپاشی کو خطوط لکھے ہیں۔
دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں تقریباً 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کہ شمالی علاقوں کے دریاؤں میں پانی کی ریکارڈ کمی کی اطلاع دی جا رہی ہے۔
پنجاب کے دریاؤں میں اگلے چار سے پانچ دنوں میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔