لاہور: صوبائی دارالحکومت میں 16 سال کے دوران ٹریفک 3 گنا بڑھی لیکن کنٹرول کرنے والوں کی تعداد تقریبا 50 فیصد کم ہوگئی۔
آج نیوز کے مطابق ایک ٹریفک وارڈن 19 سو وہیکلز کا پہیہ رواں رکھنے کا زمہ دار ہے جبکہ 2006 میں ٹریفک کے نئے نظام کے تحت 4 ہزار وارڈنز تعینات کئے گئے، تواس وقت 16 لاکھ گاڑیاں سڑکوں پر رواں دواں تھیں۔
دریں اثنا 2022 میں وارڈنز کی تعداد 24 سو اور گاڑیاں 66 لاکھ سے تجاوز کرگئیں جبکہ کم تنخواہیں، سروس اسٹرکچر کے نہ ہونے کے علاوہ بھی وارڈنز کی کمی کی کئی وجوہات ہیں۔
اس سلسلے میں چیف ٹریفک پولیس آفیسر منتظر مہدی کہنا ہے کہ وارڈنز کی کمی کو پورا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ مستقل حل کے لیے ڈسپلنری فورس کے سروس اسٹرکچرکو بہتر بنانا اور جدید ٹریفکنگ سسٹم کا اطلاق ناگزیر ہے۔