اسلام آباد: وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے تحت روس کا دورہ کیا، ان کے دورے کا دفاع کرتا ہوں۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے امریکا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دورہ روس پر سابق وزیراعظم عمران خان کا دفاع کروں گا، عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے تحت روس کا دورہ کیا، کسی کو علم نہیں تھا کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع ہوجائے گا۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دورہ روس پر پاکستان کو سزا دینا ناانصافی ہوگی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی کیا صورت حال ہے، تفصیل میں نہیں جاسکتا، ہم جنگ دیکھ دیکھ کر تھک چکے ہیں، کسی تنازعےکا حصہ نہیں بننا چاہتے، ہم کسی جارح کی طرف داری نہیں کرنا چاہتے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بطور وزیرخارجہ خواتین کے حقوق کا علمبردار ہوں، ہم خواتین کو تعلیم تک رسائی دینے کے حامی ہیں، افغانستان میں خواتین کو تمام بنیادی حقوق ملنے چاہئیں، امریکا کے وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات میں ٹریڈ پر فوکس رہا، ہماری خارجہ پالیسی کا موٹو ایڈ کے بجائے ٹریڈ ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ افغانستان کی نئی حکومت کوعالمی برادری کے توقعات پر پورا اترنا چاہیئے، ہم سب کےساتھ دوستی رکھنا چاہتے ہیں، کسی سے دشمنی نہیں چاہتے، امریکا کے ساتھ جامع دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔
کشمیر کاز پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش ہورہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کے تناسب کو تبدیل کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر تنازع کے منصفانہ حل کی ضرورت ہے، جنوبی ایشیا میں امن واستحکام کیلئے مسئلہ کشمیرکا حل ناگزیر ہے۔