کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا ہے کہ 12 مئی کے کراچی بم دھماکے کا مرکزی ملزم 18 مئی (بدھ) کو پولیس مقابلے میں اپنے دو ساتھیوں سمیت مارا گیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ایس آر اے کے ایک دہشت گرد اللہ دینو کیخلاف شواہد موجود ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس نے االلہ ڈنو اور اس کے ساتھیوں کا مواد ضبط کر لیا ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے بتایا کہ اللہ ڈنو کی صدر بم دھماکے میں دہشتگرد کی ٹیکنیکل بنیاد پر تحقیقات کی گئیں، ملزم ساڑھے پانچ کلو میٹر پیدل سائیکل لے کر آیا تھا اور دھماکے کے مقام پر کھڑی کی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ نیلی لائٹ والی سرکاری گاڑی دیکھ کر ملزم نے دھماکہ کیا، بہت واضح فوٹیجز ملی ہیں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ یہی ملزم تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ ڈنو آئی ای ڈی بنانے کا ماسٹر تربیت یافتہ تھا، ریلوے لائن پر دھماکوں کیلئے بھی اس نے آئی ای ڈیز بنائی، دہشتگرد کا سرغنہ اصغر شاہ ایران سے گروہ کو آپریٹ کرتا ہے، ویڈیو میں اللہ ڈنو کو ایران سے حکم لیتے دیکھا جاسکتا ہے۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ اللہ ڈنو 2021 میں ملک مخالف سرگرمی میں حیدرآباد سے گرفتار ہوا تھا لیکن بعد میں اس کو ضمانت مل گئی، ایسے لوگوں کی ضمانت نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے پر تنقید سے مسئلہ حل نہیں ہوگا اس لیے ملزمان میں الیکٹرک ڈیوائس لگانے کا فیصلہ کیا کہ ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جائے۔