سندھ میں ہیٹ ویو نے روز مرہ کی زندگی تو متاثر کی ہی ہے اور اس میں وہ مسائلہ بھی بڑھ گیا ہے جوکہ برسوں سے موسمِ گرما میں مشکلات کا سبب بنتا ہے۔
یہ مسئلہ ہے بجلی کا۔
ہیٹ ویو کی وجہ سے پاکستان، خاص طور پر سندھ کے متعدد شہروں میں بجلی کی بندش میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تاہم کیا ہیٹ ویو کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے، یا یہ کوئی اور مسئلہ ہے، یہ جاننے کے لیے آج نیوز ڈیجیٹل نے کراچی میں رہنے والی اور بجلی کی کمپنیوں میں کام کرنے کا طویل مدتی تجربہ رکھنے والے انجنیئر، محمد عبید اللہ طفیل سے بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہیٹ ویو کی وجہ سے بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے اور نتیجتاً بجلی کے کیبل اور ٹرانسفارمرز متاثر ہوتے ہیں۔ تاہم صرف یہ وجہ نہیں۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے فیڈز عمومی طور پر 11 کلو ولٹ کے ہوتے ہیں جو کہ ہر علاقے کو، خواہ وہ رہائشی ہو یا کمرشل، بجلی فراہم کرتے ہیں اور مقررہ حد تک ہی بجلی کا بوجھ اٹھا سکتے ہیں۔
ہیٹ ویو کی صورت میں چونکہ بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے، یعنی اے سی اور دیگر ٹھندا کرنے والی مشینیں زیادہ استعمال ہوتی ہیں، تو فیڈرز پر بوجھ پڑتا ہے اور وہ “ٹرپ ہو جاتے ہیں”۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فیڈر ٹرپ ہونے کے علاوہ ٹرانسفارمرز پر بھی بوجھ بڑھتا ہے اور وہ خراب ہوجاتے ہیں۔
“ظاہر سی بات ہے جس علاقے کو وہ بجلی فراہم کر رہے ہوتے ہیں وہ بند ہو جاتا ہے۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ “زیر زمین کیبل پر بھی بوجھ پڑنے کی وجہ سے اس کے “جوائنٹس کمزور پڑ جاتے ہیں اور نتیجتاً وہ کیبل پھٹ جاتے ہیں، علاقے میں بجلی کی سپلائی بند ہو جاتی ہیں اور صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔”
اسی طرح گھوٹکی میں بھی روزانہ بجلی کی طویل بندش جاری ہے۔
اس سلسلے میں سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) کے سب ڈویژن آفیسر محمد دین نے آج نیوز کو بتایا کہ علاقے میں ہیٹ ویو کی وجہ سے بجلی زیادہ استعمال ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیے بجلی کی لوڈ شیڈنگ مجبوری کے تحت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سیپکو انتظامیہ کے احکامات کی روشنی میں کی جا رہی ہے اور اس وقت شہری علاقوں میں کم سے کم جبکہ دیہی علاقوں میں آٹھ سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
تاہم لاڑکانہ میں سیپکو حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کی بندش میں اضافے کی وجہ ہیٹ ویو نہیں بلکہ بجلی چوری میں اضافہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کی وجہ سے لاڑکانہ کے دیہی علاقوں میں 12 سے 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
سکھر میں امتحانوں کو لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔
سیپکو چیف سعید ڈاوچ نے آج نیوز کو بتایا کہ میٹرک کے امتحانات دو شفٹوں میں ہورہے ہیں اور دوسری شفٹ میں امتخان کے مراکز میں بجلی کی بلاتعطل سپلائی کی وجہ سے سکھر میں لوڈ شیڈنگ کے شیڈول میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سکھر سے دادو تک یہی ہو رہا ہے۔