کراچی :سندھ بھرمیں نویں اور دسویں جماعت کےسالانہ پرچےشروع ہوگئے، پہلا پرچہ ہی وقت سے پہلے آؤٹ ہوگیا، نقل کی روک تھام کیلئے انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، بے نظیر آباد ، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں بوٹی مافیا نے اپنا راج قائم کرلیا۔
سندھ میں نویں اور دسویں کے امتحانات شروع ہوتے ہی بوٹی مافیا بھی سرگرم ہوگیا،بے نظیر آباد، لاڑلانہ اور بےنظیر آباد میں وقت امتحان سے قبل ہی پرچہ آؤٹ ہوگیا، امتحان سے قبل پرچہ ایک ہزار روپے تک میں فروخت ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔
نقل کی روک تھام کیلئے حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ کے دعوے اور دفعہ 144کا نفاذ بھی بوٹی مافیا کو لگام نہ ڈال سکا،حکومتی دعوے صرف وعوؤں تک محدود ہی رہ گئے۔
سندھ کےتعلیمی بورڈز نے امتحانی سینٹرز کے باہر پولیس کی تعینات کرکے اطراف میں فوٹو کاپی کی دکانیں کھولنے پر پابندی عائد کی تھی، جس پر بھی عمل نہیں ہوسکا۔
کراچی میں میٹرک امتحانات کا آغاز ہوگیا
ادھر کراچی میں میٹرک امتحانات کا آغاز ہوگیا،صبح کی شفٹ میں نویں جماعت کا کمپیوٹر اسٹیڈیز کا پرچہ لیا گیا،امتحانی مراکز کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ رہی۔
کراچی میں میٹرک امتحانات کا آغاز ہوگیا،448امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں،آج صبح کی شفٹ میں نویں جماعت کا کمپیوٹر اسٹیڈیز کا پرچہ لیا گیا،3گھنٹے دورانیے کا پیپر ساڑھے 9بجے شروع ہوا۔
چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ، سیکریٹری اور ناظم امتحانات نے نارتھ ناظم آباد میں کمپری ہینسیو گرلز اسکول اور چلڈرن بوائز اسکول کا دورہ کیا ۔
آج نیوز سے گفتگو کرتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ امتحانی عمل بہتر انداز میں جاری ہے۔
کمپیوٹر کے پرچے میں ایک لاکھ 58 ہزار 869 طلبہ و طالبات شریک ہوئے جبکہ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے سینٹرز کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ رہی۔