Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 مئ 2022 08:23am

گرمی کی وجہ سے کاروبار متاثر: ’دکان دو بجے تک بند کر دیتے ہیں‘

پاکستان کے کئی حصے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور موسم کی یہ صورتحال انسانوں، جانوروں اور پرندوں کو نہ صرف بیماریوں کا شکار بنا رہی ہے بلکہ کاروبار بھی متاثر کر رہی ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان کے صوبے بلوچستان کی صورتحال بھی کوئی مختلف نہیں، جہاں کے شہروں کا شمار ایشیا کے گرم ترین علاقوں میں ہوتا ہے۔

بلوچستان کے شہر سبی میں محمد نواز سیلاچی نامی ایک دکاندار نے آج نیوز کو بتایا کہ ’سبی میں شدید گرمی کے باعث ہمارا کاروبار متاثر ہوا ہے ایک جانب شدید گرمی اور دوسری جانب مہنگائی کے باعث کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گرمیوں میں لوگ نقل مکانی کرکے سرد علاقوں کی جانب جاتے ہیں لوگوں کی نقل مکانی سے کاروبار بھی متاثر ہوتا ہے اور ہم دوپہر کو ایک، دو بجے دکان بند کرتے ہیں اور شام کو چھ بجے کھولتے ہیں کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے دکان کا کرایہ بھی جیب سے دینا پڑتا ہے۔‘

تاجر میر سلیمان رند نے کہا کہ سبی کا شمار ایشیا کے گرم ترین شہروں میں ہوتا ہے یہاں پر درجہ حرارت 52سے 53 تک ریکارڈ گرمی پڑتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’سبی میں شدید گرمی کے باعث ہمارا کاروبار متاثر ہوجاتا ہے اور گرمی کے باعث بازار کی رونقیں ماند پڑ جاتی ہیں لوگ گرمی کے باعث بہت کم بازار آتے ہیں۔‘

اس کے علاوہ بلوچستان کے شہر جیکب آباد میں شدید گرمی کے باعث پرندے بے ہوش ہوتے نظر آئے ہیں۔

جیکب آباد شہر جو بلوچستان کی سرحدی پٹی پر واقع ہے۔

جیکب آباد شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں سورج نیزے پر آگیا درجی حرارت 50سینٹی گریڈ تک پہنچنے پر گرمی کی شدید لہر کے باعث ضلعی انتظامیہ نے ڈپٹی کمشنر چوک پر پینے کے ٹھنڈے پانی کا کیمپ لگادیا ہے اور طبی ماہرین کی جانب سے شہریوں کو چار بجے تک گھر سے باہر نکلنے سے اجتناب کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اس شدید گرمی کی لہر میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ بھی جاری ہے۔

Read Comments