اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ارکانِ قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنسز خارج کردیے۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت 3 رکنی بینچ نے دائر ریفرنسز پر فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کے منحرف ارکانِ پارلیمنٹ کو تاحیات نا اہل کرنے کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔
گزشتہ سماعت میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 20 منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اس سے قبل سماعت میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی مزید ریکارڈ دینے کی درخواست مسترد کردی تھی جس پر پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے مزید ریکارڈ دینے کی درخواست مسترد ہونے پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وکیل فیصل چوہدری کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا موقف اپناتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن فیصلے کی کاپی فراہم کرے، یہ کیس ہماری نظر میں متنازعہ ہوچکا ہے۔
نور عالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے دلائل میں کہا کہ نور عالم خان ابھی بھی پارٹی کا حصہ ہیں، 19 مارچ کو شوکاز نوٹس موصول ہوا، 22 مارچ کو جواب دیا، نور عالم نے پارٹی کے کچھ فیصلوں سے اختلاف کیا جو جمہوریت کا حصہ ہے۔
ممبر ناصر درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا آئین اس حوالے سے کیا کہتا ہے؟آرٹیکل 63 ون (اے) کیا کہتا ہے؟ وکیل نے کہا کہ نور عالم خان نے کسی اور پارلیمانی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی، نور عالم نے تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹ نہیں کاسٹ کیا، ووٹنگ سے پہلے نور عالم خان کو منحرف قرار دیدیا گیا سپریم کورٹ فیصلہ دے چکا ہے الیکشن کمیشن کا فل کورٹ نا اہلی ریفرنسز کا فیصلہ سنا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نا اہلی ریفرنسز چیف الیکشن کمشنر کو بھجوائے تھے جس پر ای سی پی نے کُل چار سماعتیں کیں جب کہ اس معاملے پر پہلی سماعت 28 اپریل کو ہوئی تھی۔