لاہور: عمر سرفراز چیمہ نے کابینہ ڈویژن کو انہیں گورنر کے عہدے سے ہٹانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے عمر سرفراز چیمہ کو گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹا کر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو قائم مقام گورنر بنانے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا لیکن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کو عمر چیمہ اور چوہدری پرویز الٰہی دونوں نے ہی ماننے سے انکار کردیا۔
عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ انہیں عہدے سے صرف صدر مملکت ہی عہدے سے ہٹا سکتے ہیں جب کہ دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے بھی قائم مقام گورنر کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کردیا ہےجس کے بعد پنجاب آئینی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔
آئینی اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہی قائم مقام گورنر کے عہدے کا اس لئے چارج نہیں لینا چاہتے کہ اگر انہوں نے اسپیکر کا عہدہ چھوڑا تو پھر ڈپٹی اسپیکر قائم مقام اسپیکر بن کر ان کے خلاف جمع ہوئی عدم اعتماد کی تحریک کو ایجنڈے پر رکھ لیں گے اور اس پر ووٹنگ کروالیں گے جس کے تحت پرویز الٰہی کو اسپیکر شپ سے بھی ہاتھ دھونا پڑے گا۔
ماہرین کے مطابق چوہدری پرویز الہی کے پاس قائم مقام گورنر پنجاب کا عہدہ سمبھالنے یا اس پر اتتفاق نہ رکھتے ہوئے تحریر جمع کرانے کا آپشن موجود ہے جس کے بعد آئینی عہدہ فل کرنے کے لئے صدر مملکت کو وزیر اعظم کی طرف سے بلیغ الرحمن کو گورنر پبجاب تعینات کرنے کی سمری پر عمل کرنا پڑے گا۔