گلگت: گلیشیئر پگھلنے کے باعث پانی کے تیز بھاؤ کے سبب ہنزہ کو گلگت سے جوڑنے والا پل ٹوٹ جانے کے بعد مقامی آبادیوں میں خوراک، پیٹرول اور پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
آج نیوز کے مطابق گلگت بلتستان میں شیشپر گلیشیئر پر بننے والی جھیل پھٹنے کے بعد پانی کے بہاو میں کمی ہوگئی جبکہ حسن آباد پل ٹوٹنے کے باعث متبادل راستہ سے ٹریفک کی روانی جاری صرف چھوٹی گاڑیوں کو جانے کی اجازت بڑی گاڑیوں کےلئے داخلہ بند کردیا ہے۔
دریں اثنا مقامی آبادیوں کو کسی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں تاہم پٹرول کی قلت اور کھانے کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
مشیر امور گلگت بلتسان قمر زمان کائرہ نے متعلقہ حکام کو زمینی رابطے اور معمولات زندگی بحال کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کے مطابق 8 ہزار کیوسک پانی کے اخراج کے باعث 52 گھر جبکہ شاہراہ قراقرم مختلف جگہ متاثرہ ہوئی اور متعدد گھروں کو خالی کرا لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر ھنزہ ڈاکٹر عبدالوہاب کا کہنا ہے کہ صحت، خوراک، پٹرول کی فراہمی سمیت ہر طرح کے اقدامات کیئے جا رہے ہیں، تمام ادارے الرٹ ہیں۔
واضح رہے کہ گلگت اور ہنزہ کو آپس میں ملانے والے حسن آباد پل پانی کا دباؤ برداشت نہ کرنے کے باعث ٹوٹ گیا تھا۔
جس کے بعد شاہراہ قراقرم ٹریفک کے لیے تاحال بند ہیں جبکہ گزشتہ روز حادثہ کا شکار ہونے والی کوسٹر میں غیر ملکی سیاحوں سمیت 15 افراد معمولی زخمی ہوئے تھے۔