میانوالی: سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ میں 20 مئی کے بعد سے کسی بھی وقت عوام کو اسلام آباد آنے کی کال دے سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے اس نے میری قوم کو جگایا، اللہ تو نے میری قوم کو لاالہ اللہ کا مطلب سکھا دیا، جب تک زندہ ہوں، میانوالی آپ کو نہیں بھولوں گا اور میں میاںوالی سے اس حقیقی تحریک آزادی کا آغاز کررہا ہوں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں 20 تاریخ کے بعد کسی بھی دن کال دے سکتا ہوں، ڈاکوؤں کی حکومت نے کنٹینر رکھے تو ہٹا دوگے؟ کوئی کنٹینر، 18 قتل کرنے والا رانا ثناء اللہ اور نہ کوئی جوتے پالش کرنے والا کرپٹ وزیراعظم آپ کو روکے گا، جبتک زندہ ہوں آپکو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دینا۔
اگر میرے کسی کارکن کو ہاتھ لگایا تو ذمہ دار تھری اسٹوجز اور تمہارے ہینڈلرز کو بھی ٹھہرائیں گے
انہوں نے کہا کہ یہ چور کہتے ہیں کہ کمیشن بنائیں گے، امریکا کی سازش سے میر جعفر اور میر صادق نے مل کر الیکٹڈ حکومت کو برطرف کیا، یہ لوگ 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے، ان ڈاکوؤں نے ملک کو دیوالیہ بنا دیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیری بلاسم کہتا ہے بھکاریوں کو غلامی کرنا پڑے گی، تم غلام ہو، ہم غلام نہیں ہیں، ہم تو صرف اوپر والے کی غلامی کرتے ہیں، اب یہ ہم پر ہے کہ اقبال کے شاہین بنیں یا گھٹیا لوگوں کی طرح بوٹ پالش کریں، ہم دوستی سب سے لیکن غلامی کسی کی نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے ہمارے سفیر سے کہا عمران کو نہ ہٹایا تو مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور اگر چیری بلاسم کو لے آؤ تو معاف کردیں گے، ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے، ہم نہ کسی کے سامنے جھکتے ہیں، نہ کسی خوف کے بت کی پوجا کرتے ہیں اور ایک عظیم قوم زرداری و شریفوں کی غلامی کرے گی نہ ہم کسی صورت ان چوروں کو مسلط نہیں ہونے دیں گے۔
عدالتیں رات 12 بجے کھل سکتی ہیں تو ان چوروں کو نااہل کیوں نہیں کیا؟
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ مجھ پر ایف آئی آر کاٹی کہ مدینہ میں جو آوازیں لگیں وہ ہم نے لگوائیں، جھوٹے لوگو! چور لوگو! تم جہاں بھی چلے جاؤ تمہیں چور اور غدار کی آوازیں لگیں گی۔
انہوں نے کہا کہ کل شہبازگل پر موٹروے پر حملہ کرایا گیا، اگر میرے کسی کارکن کو ہاتھ لگایا تو ذمہ دار تھری اسٹوجز اور تمہارے ہینڈلرز کو بھی ٹھہرائیں گے، یہ سوشل میڈیا کا ذمانہ ہے اب اس قوم کو کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں عوام کا سمندر آنے والا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنا بڑا عوامی سمندر نہیں آئے گا اور ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔
آپ کی تحریک جدوجہد نہیں بلکہ جہاد ہے
عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف تم نے راشد شفیق کو جیل میں ڈالا، ہماری عورتیں بھی اسلام آباد آئیں گی، اگر تم نے اسی طرح ایف آئی آرز کاٹیں تو پھر جو ہوگا وہ آپ ذمہ دار ہوں گے اور عوام اسلام آباد آکر اس بوٹ پالش والے کو بوٹ پالش نامنظور، امپورٹڈ حکومت نامنظور کا پیغام دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کس نے حکومت بنانی ہے یہ امریکا اور واشنگٹن فیصلہ نہیں کرے گا، ایم پیز نے بھیڑ بکریوں کی طرح خود کو بیچا، عدالتیں رات 12 بجے کھل سکتی ہیں تو ان چوروں کو نااہل کیوں نہیں کیا؟ یہ لوٹے جہاں بھی آئیں، آپ نے ان کا بندوبست کرنا ہے، یہ ضمیر فروش جو اپنے ملک سے غداری کرتے ہیں اور ان کو وہ سبق سکھانا ہے کہ ساری زندگی یہ لوگ اپنا ضمیر بیچنے سے ڈریں۔
انسان نیوٹرل نہیں ہوتا، جانور نیوٹرل ہوتا ہے
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اللہ نے آپ کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، انسان نیوٹرل نہیں ہوتا، جانور نیوٹرل ہوتا ہے، شیر جب ایک ہرن کو پکڑتا ہے تو باقی بھاگ جاتے ہیں کیونکہ وہ نیوٹرل ہوتے ہیں۔
عمران نے کہا کہ آپ کی تحریک جدوجہد نہیں بلکہ جہاد ہے، کیا ہم اس چور اور اسکے خاندان کو مسلط ہونے دیں گے؟ عوام کا سمندر صرف الیکشن کا مطالبہ کرے گا۔