کراچی: جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ملوث سہولت کاروں کیخلاف کارروائی میں تفتیش کاروں نے 20 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔
آج نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا کہ تفتیشی حکام نے واقعے کی تفتیش کے عمل کو وسیع کرتے ہوئے 30 کے قریب افراد سے پوچھ گچھ بھی کی ہے، جس میں یونیورسٹی کے طالب علم اور اساتذہ بھی شامل ہیں۔
تاہم واقعے کی جیوفینسنگ بھی کی جا رہی ہے جبکہ حملہ آور خاتون اس وقت کال پر کس سے رابطے میں تھیں اس حوالے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کو مقامی افراد کی جانب سے سہولت کاری پہلو کو دیکھا جا رہا ہے۔
اسی اثنا میں تفتیشی حکام نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے بھی رابطہ کیا ہے جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سے متعلق مواد بھی ملا ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے حملے میں ملوث افراد سوشل میڈیا سے رابطہ کرتے تھے اور حکام جلد اس حوالے سے واقعے میں ملوث عناصر تک پہنچ جائیں گے۔
گزشتہ رات تفتیشی حکام نے گلشن اقبال میں کارروائی کر کے ایم فل کے طالب علم پوچھ گچھ کے لیئے تحویل میں لیا جبکہ اس کے زیراستعمال لیپ ٹاپ اور غیرملکی لٹریچر تحویل میں لےلیاگیا ہے۔
یاد رہے جامعہ کراچی میں 26 اپریل کو ہونے والے خودکش حملے میں 3 چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔