اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کے معاملے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
مبینہ امریکی مراسلے کے مندرجات کی عدالتی کمیشن سے تحقیقات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی کوخط لکھنے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کوبھی خط بھجوائیں گے، خط میں مراسلے اورمندرجات میں اب تک کی کارروائی سے متعلق سوال کیا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ باضابطہ ملاقات میں سفیرکو دی جانے والی دھمکی شرمناک اور سفارتی آداب کے یکسرمنافی ہے، مہذب دنیا میں ایسے تکبرانہ طرزِعمل اورسفارتی بداخلاقی کی کوئی گنجائش نہیں۔
عمران خان نے کا کہنا تھا کہ قوم کی آزادی وخود مختاری کا تحفظ حکومت کے دفاع و صول سے بالاتر فریضہ ہے،مقامی غداروں نے قوم کو سامراج کے چنگل میں جکڑنے کی قیمت حکومت کی صورت میں وصول کی۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام بیرونی سازش کی شکل میں پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت پر بے حد رنجیدہ اور ناراض ہیں، عوامی ردعمِل کی شدت کے پیشِ نظر حقیقی آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان زیادہ دیر تک روکنا ممکن نہیں، چوروں کو غداروں میں ڈھلتے دیکھ کر عوام سیخ پا ہے، ان ملت فروشوں کا محاسبہ چاہتے ہیں۔