اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تحریک انصاف کے 20 منحرف اراکین کیخلاف 30 دن میں فیصلہ کرنے کا عندیہ دے دیا جبکہ الیکشن کمیشن نے نور عالم خان، عامر لیاقت سمیت دیگر منحرف اراکین سے 6 مئی تک جواب طلب کر لیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3رکنی کمیشن نے آرٹیکل 63 ون اے کے تحت منحرف اراکین کیخلاف نااہلی ریفرنس کی سماعت کی، متعدد منحرف اراکین اسمبلی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل نور عالم خان نے مؤقف اپنایا کہ کوئی خلاف ورزی نہیں کی، پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ نہیں دیا، نااہلی کا کیس فل کمیشن سن سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے وکیل نور عالم کے اعتراض پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس وسیع اختیارات ہیں،الیکشن کمیشن کو نااہلی ریفرنسز پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہے، دائرہ اختیار پر سوال اٹھانا آئین کے منافی ہے۔
پی ٹی آئی وکیل نے منحرف ارکان کے کیس کی الگ الگ تاریخ کی استدعا کی تو چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم شام تک کیس سن سکتے ہیں، ایک ہی جیسا کیس ہے، الگ نہیں کر سکتے، ہم 30 دن میں 20 منحرف ارکان قومی اسمبلی کے نااہلی ریفرنس پر فیصلہ کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری فرخ الطاف، نواب شیر وسیر، افتخار نذیر، احمد حسین ڈیہڑ، رانا قاسم نون اور عبدالغفار وٹو ، سمیع الحسن گیلانی، عامر لیاقت،سید مبین احمد ، باسط بخاری، امجد کھوسہ، ریاض مزاری، عامر گوپانگ، جویریہ ظفر، وجیہہ قمراور نزہت پٹھان سے بھی6 مئی تک جواب طلب کر لیا ۔