سعودی حکومت کا آئندہ دس سالوں میں 50 ہزار سے 1 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا اعلان کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خزانہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ حکومت نے لوسیڈ موٹرز سے دس سال کے اندر 50 ہزار سے 1 لاکھ کے درمیان الیکٹرک گاڑیاں خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔
مذکورہ معاہدہ وژن سنہ 2030 کے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ تیل پرانحصار کم کرتے ہوئے پائیدار معاشرہ تشکیل دیا جائے۔
لوسیڈ موٹرز فی الحال سعودی عرب میں اپنی الیکٹرک گاڑیوں کو اسمبل کرنے کے لیے ایک فیکٹری بنا رہی ہے، جو کمپنی کی پہلی بیرون ملک میں قائم فیکٹری ہوگی جبکہ ان کا ایک پلانٹ ایریزونا میں گاڑیاں بناتا ہے۔
مزید براں جنوری میں کمپنی نے کہا کہ اس کا مقصد سعودی فیکٹری کو 2025 یا 2026 تک مکمل کرنا ہے۔ اس کی نظر بحیرہ احمر کے شہر جدہ پر ایک ممکنہ مقام کے طور پر ہے، اس کے ساتھ ہی توقع ہے کہ فیکٹری ہر سال 150,000 الیکٹرک گاڑیاں بنائے گی۔
اسی اثنا میں خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں فیکٹریاں سعودی حکومت کی طرف سے منگوائی گئی نئی گاڑیاں بنائیں گی، جبکہ وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نیا معاہدہ مملکت میں ہزاروں لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرے گا۔
واضح رہے اعلان کے بعد توسیعی تجارت میں لوسیڈ کے حصص میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا اور سعودی عرب کی پی آئی ایف کیلیفورنیا میں واقع ہیڈ کوارٹر کمپنی کا 61 فیصد مالک ہے۔
توقع ہے کہ گاڑیوں کی ڈیلیوری 2023 کے بعد شروع نہیں ہوگی، جس کے آرڈر نمبرز ابتدائی طور پر سالانہ 1,000 سے 2,000 تک ہوں گے۔
تاہم 2025 سے شروع ہونے والی تعداد 4,000 سے 7,000 کے درمیان ہوگی۔