وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے سائز اور مدت میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ان کی اور ان کی ٹیم کی آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ "ہم نے آئی ایم ایف سے ای ایف ایف پروگرام کو 3 سے 4 سال تک بڑھانے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان کی ٹیم کو مثبت جواب ملا ہے، ہم نے فنڈ سے قرض کے مجموعی حجم کو 2 بلین ڈالر تک بڑھانے کی بھی درخواست کی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انہوں نے 900 ملین ڈالر کی قسط کو بڑھانے کی درخواست کی ہے، توقع ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد قسط جاری کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ای ایف ایف پروگرام کو جاری رکھنے کیلئے اگلے ماہ کے وسط میں اپنا مشن پاکستان بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ اور سی پیک کے حوالے سے پچھلی حکومتوں کی طرف سے کیے گئے تمام خودمختار وعدوں کو پورا کرے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ 70 سالوں میں کبھی بھی نادہندہ نہیں کیا اور نہ ہی مستقبل میں ڈیفالٹ ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بہت زیادہ خسارہ تھا جس کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا۔
۔