لاہور: گورنرپنجاب عمر سرفراز چیمہ نے وزیراعلیٰ کے استعفے اور انتخاب کے حوالے سے رپورٹ صدر مملکت کو بھیج دی، گورنر نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کو غیرآئینی اور عثمان بزدار کے استعفے کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کےانتخاب کو کالعدم قراردینےکی سفارش کردی۔
گورنرپنجاب عمرسرفراز چیمہ نے وزیراعلیٰ کے انتخاب بارے تحفظات پر مبنی 6 صفحات کی رپورٹ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی، جس میں پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کی آئینی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ وزیراعلیٰ کا انتخاب آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہوا،وزیراعلیٰ کے انتخاب کی ووٹنگ کا ریکارڈ ٹیمپرڈ ہے، پولیس کوخلاف رولز ایوان میں داخل کیاگیا جبکہ ارکان اسمبلی کو ووٹ دینے سے بھی روکا گیا، ووٹنگ آئین کے سیکینڈ شیڈول کےمنافی طریقہ کار اختیارکرکےکروائی گئی، گورنر کا وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل سے مطمئن ہونا ضروری ہوتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفی بھی متنازعہ ہے،آئین کے آرٹیکل 130 سب سیکشن 8کی خلاف ورزی کی گئی، گورنرآفس کو وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا استعفی کبھی موصول ہی نہیں ہوا تو اس کو منظور کیسے کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن کالعدم قراردیاجائے۔
گورنر پنجاب کی طبعیت سنبھلنے لگی ، ڈاکٹرز کا مزید2دن اسپتال میں رہنے کا مشورہ
لاہورکےسروسزاسپتال میں زیرعلاج گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی طبعیت سنبھلنے لگی تاہم ڈاکٹرز نے گورنر پنجاب کو مزید 2دن تک اسپتال میں رہنے کا مشورہ دیاہے۔
ڈاکٹرز نے گورنرپنجاب عمرسرفرازچیمہ کی حالت تسلی بخش قراردے دی۔
ایم ایس سروسز لاہورڈاکٹرعامرمفتی کاکہنا ہےکہ سرفرازچیمہ کی طبعیت اب پہلے سے بہتر ہے تاہم ان کے گردوں سمیت کچھ مزید ٹیسٹ کئے جائیں گے جبکہ گورنرپنجاب مزید 2دن تک اسپتال میں زیر علاج رہیں گے۔
گزشتہ روز اچانک طبعیت خراب ہونے پر گورنرپنجاب عمرسرفراز چیمہ کو لاہور کےسروسزاسپتال لےجایا گیا تھا،جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔