اسلام آباد: رہنما (ن) لیگ و وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ای سی ایل میں سے 3 ہزار لوگوں کے نام نکال دیے جائیں گے۔
دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ماضی میں نیب مخالفین کیلئے جھوٹے مقدمات میں استعمال ہورہی تھی، نیب کےنوٹس پر ای سی ایل میں نام ڈالا جاتا تھا، وزیراعظم شہبازشریف نے ای سی ایل کے معاملے پر توجہ دی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ای سی ایل میں 4 ہزار 863 لوگوں کے نام ہیں، کابینہ نے ای سی ایل کے نئے رولز کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 3 ہزار لوگوں کے نام فہرست سے نکال دیے جائیں گے اور 120 دن میں ثبوت پیش کرناہوگا ورنہ نام فہرست سے خارج کردیا جائےگا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان نےجب وزیراعظم کا حلف لیا تو پہلا کام یہ کیاتھا کہ ہماری سکیورٹی واپس لےلی تھی لیکن ہم عمران خان کو وہی سکیورٹی دے رہے ہیں جو ان کے سکریٹری اعظم خان نےچاہی تھی، عمران خان کوفول پروف سکیورٹی دینے کے آرڈر وزیراعظم شہباز شریف نے کیے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن کسی کو بھی حق سے محروم نہیں رکھیں گے، ہم نے جو قوانین بنائے ہیں اس میں ایساکچھ نہیں کہ ہمیں فائدہ ملے اور مخالفین کو نقصان ہو، میرٹ پر قوانین بنائے گئے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلیک لسٹ اور پی این آئی ایل میں بھی لوگ شامل ہیں، ہم کوشش کریں گے اظہار رائے پر کوئی پابندی نہ ہو،ای سی ایل پر اگر کسی سے زیادتی ہوئی ہے تو اس پر انصاف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، سفیر لوگوں سے ملتا ہے تو اس کی اپنی رائے ہوتی ہے، امریکا سے سفیر کا بھیجا گیا خط آج پڑھا اور دیکھا ہے اس میں کسی کا نام نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کےماتحت اداروں سےمتعلق بریفنگ لی ہے، ایسےاقدامات کریں گے جس سے عوام کوریلیف ملے، ای سی ایل کے حوالے سے مسائل کو حل اور عوامی مفاد کیلئے آنے والی ہر تجویز کا خیر مقدم کروں گا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سابق وزیرداخلہ کی طرح روز پریس کانفرنس نہیں کرسکتا، جب بھی وزارتی سطح پر کوئی فیصلہ ہوگا میڈیا کو آگاہ کروں گا۔