کابل: شمالی افغانستان کے شہر مزار شریف میں ایک شیعہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 5 افراد جاں بحق، 65 زخمی ہو گئے۔
صوبائی ہیلتھ اتھارٹی کے ترجمان ضیاء زیندانی نے بتایا کہ دھماکے میں تقریباً پانچ افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ دھماکا مغربی کابل میں شیعہ ہزارہ اکثریتی علاقے میں ایک ہائی اسکول میں ہونے والے دھماکوں کے دو دن بعد ہوا، جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے تھے۔
افغانستان میں شیعہ برادری جو ایک مذہبی اقلیت ہے کو اکثر عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مزار شریف کی ایک رہائشی نے بتایا کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ قریبی بازار میں خریداری کر رہی تھی کہ اس نے ایک بڑے دھماکے کی آواز سنی اور مسجد کے اطراف کے علاقے سے دھواں اٹھتے دیکھا۔
اس خاتون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور بہت بھیڑ تھی اور سب بھاگنے لگے۔
افغانستان کے طالبان حکمرانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک کو محفوظ بنا لیا ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی میں دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ بدستور موجود ہے اور اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسند گروپ نے متعدد حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔