Aaj Logo

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2022 12:12pm

نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا اجراء روکنے کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج

رپورٹ: آصف نوید

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا اجراء روکنے کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا اجراء روکنے اور وطن واپسی پر گرفتار کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار سے استفسر کیا بتائیں وفاقی حکومت نے کب آرڈر کیا جس سے آپ متاثر ہیں؟ عدالت ہوا میں تو کوئی آرڈر نہیں کرے گی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ پورے میڈیا میں اس کے چرچے ہیں، ہم نے کوشش کی کہ وہ آرڈر ملے مگر نہیں مل سکا۔

چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے موجود ہیں کہ اشتہاری کو سرینڈر کرنا ضروری ہے، کوئی اشتہاری ہے تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اشتہاری کو پاسپورٹ جاری ہوا تو اس عدالت کی عزت کا سوال ہے، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس عدالت کی عزت عدالتی فیصلے ہیں،اگر کوئی اشتہاری ہے تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، عدالت کے پاس پہلے ہی بہت اہم کیسز ہیں، سائلین کیلئے قیمتی وقت ہے، عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نا آپ پر جرمانہ کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کو ڈپلو میٹک پاسپورٹ کے اجراء روکنے اور انہیں وطن واپس پر گرفتار کرنے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔

عدالت نے درخواست گزار وکیل پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے درخواست نمٹادی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

Read Comments