سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ فون کال میں چین اور مملکت کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مبینہ طور پر سعودی چینی مشترکہ کمیٹی کے کام کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق دونوں فریقین نے "دونوں دوست ممالک کے درمیان شراکت داری اور اسٹریٹجک تعلقات کو بڑھانے کے لیے مزید کوششیں کرنے پر بھی اتفاق کیا۔"
دریں اثنا دونوں رہنماؤں نے "بین الاقوامی حالات اور مشترکہ دلچسپی کے مسائل" کے بارے میں بھی بات کی۔
مزید براں چینی صدر نے یمن میں امن اور استحکام لانے کی کوششوں کے لیے "خطے میں سعودی عرب کے اہم کردار کی تعریف کی۔"
دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری اطلاعاتی بات چیت اس وقت ہوئی جب سعودی عرب کے ولی عہد نے چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے طیارے کے حادثے کے متاثرین کی یاد میں چین کے صدر کو تعزیت کا پیغام بھیجا تھا۔
تاہم بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ مارچ کے اوائل میں، سعودی عرب نے چین کے ساتھ توانائی کے تعلقات کو مضبوط کیا، کیونکہ تیل پیدا کرنے والی کمپنی سعودی آرامکو نے ملٹی بلین ڈالر کا ریفائننگ اور کیمیکل پروجیکٹ بنانے پر اتفاق کیا جو ایشیائی ملک کی مستقبل کی طلب کو پورا کرے گا۔