وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر غیر ملکی دوروں کے دوران ملنے والے تحائف فروخت کرنے کا الزام لگایا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یہ دعویٰ وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ"میں آپ کو تصدیق کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے 140 ملین روپے کے تحائف لیے اور دبئی میں فروخت کیے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیمتی سرکاری تحائف میں ہیروں کے زیورات، کنگن اور گھڑیاں شامل ہیں۔
تاہم ملکی قانون کے مطابق غیر ملکی ریاست کے معززین سے ملنے والا کوئی بھی تحفہ ریاست کے ذخیرے یا توشہ خانہ میں رکھا جانا چاہیے۔
مزید براں وزیراعظم شہباز شریف نے احساس پروگرام، پناہ گاہوں کی بندش سے متعلق خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ حکومت پناہ گاہوں کو بند نہیں کرے گی
علاوہ ازیں ستمبر سنہ 2021 میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیر ملکی دوروں کے دوران ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تھے۔
ان کا کہناتھا کہ وہ اس وقت کے وزیر اعظم کو سرکاری دوروں کے دوران ملنے والے تحائف میں رازداری کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث کا جواب دے رہے تھے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق وزرائے اعظم اور صدر آصف علی زرداری، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف پاکستان کی عدالتوں میں سرکاری دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کے حوالے سے مقدمات زیر سماعت ہیں۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو اصل قیمت کا 15 فیصد ادا کر کے خزانے سے لگژری گاڑیاں حاصل کرنے کے ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے ۔