پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے وزارت عظمٰی سے برطرفی کے بعد پہلا پاور شو کرتے ہوئے انہوں نے اپنے حامیوں کو انتخابات کے اعلان تک سڑکوں پر رہنے کی کال دے دی۔
آج نیوز کے مطابق پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں مبینہ غیر ملکی سازش کے ذریعے امپورٹڈ حکومت کے خلاف حقیقی آزادی کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایک ایسی قوم بن چکا ہے، جو امپورٹڈ حکومت کو کبھی برداشت نہیں کرے گا، انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن لمحہ آن پہنچا ہے اور قوم کو انتخاب کرنا ہوگا کہ وہ غلامی چاہتی ہے یا آزادی۔
انہوں نے کہا کہ اتوار (10 اپریل) کو قوم نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا جب پاکستان کے ہر شہر میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش کے خلاف اپنا ردعمل ظاہر کرنے نکلے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کے دوران جیل گیا، مزید کہا کہ میں نے کبھی قوم کو اداروں اور عدلیہ کے خلاف نہیں اکسایا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے عدلیہ سے کہا کہ وہ بتائے کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے سے عین قبل آدھی رات 12 بجے عدالتوں کے دروازے کیوں کھولے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب بھی پاکستان کے کسی وزیراعظم کو ہٹایا جاتا تھا، تو لوگ مٹھائیاں بانٹتے تھے لیکن میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ جب مجھے ہٹایا گیا اور آپ سب نے آکر مجھے اتنی عزت دی۔
پاکستان تحریک انصاف چیئرمین نے کہا کہ میں ملک کے ہر شہر میں جاؤں گا اور عوام کو متحرک کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سنہ 1970 کا پاکستان نہیں ہے، جب امریکا نے ذوالفقار علی بھٹو کو ہٹانے کی سازش کی تھی، یہ وہی پاکستان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے پاس اب ایک آواز ہے اور کوئی انہیں خاموش نہیں کر سکتا، "امپورٹڈ حکومت" کے وزیر اعظم کا پورا خاندان ضمانت پر رہا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ہفتے کو کراچی اور جمعرات کو لاہور آرہا ہوں ۔