اسلام آباد: پاکستان کے نو منتخب 23 ویں وزیراعظم محمد شہباز شریف کہتے ہیں کہ اگر ثابت ہوجائے کہ ہم بیرونی سازش میں شریک ہیں تو وزارتِ عظمیٰ سے فوری مستعفیٰ ہوجوں گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بطور وزیراعظم پہلی بار خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے، آج پوری قوم کے لیے عظیم دن ہے، تمام ساتھیوں کی دعاؤں سے اللہ تعالی نے پاکستان کو بچالیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، آج پاکستان میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں آٹھ روپیہ اوپر گیا جو کہ 182 روپے پر آ چکا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کئی دنوں سے ڈرامہ چل رہا ہے کہ حکومت گرانے کے لیے غیر ملکی خط آیا، نہ میں نے خط دیکھا نہ کسی نے دکھایا، جاننا چاہتے ہیں کہ یہ حقیقت ہے یا جھوٹ، یہ سب پارلیمان کے سامنے آنا چاہیے جس کے لیے پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے، اجلاس میں ان کیمرا بریفنگ دی جائے، تمام مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی موجود ہوں اور انہیں بریفنگ دی جائے تاکہ پوری قوم کو خط کی حقیقت معلوم ہو سکے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس خط میں اگر رتی بھر بھی بیرونی سازش ثابت ہوئی تو میں وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہو کر گھر چلا جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ ان پونے چار سال میں پی ٹی آئی حکومت نے ہوش ربا قرضے لیے اور اس کے باوجود کہیں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، بے پناہ مہنگائی ہوئی، اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی، کسان پریشان ہوگیا، لاکھوں مزدور بے روزگار ہوئے، 74 سالہ تاریخ میں پہلی بار بدترین تجارتی خسارہ ہونے جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 71 سال میں مجموعی طور پر 25 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا جب کہ عمران نیازی نے ساڑھے 3 سال میں 20ہزار ارب روپے قرضہ لیا۔
کم از کم اجرت 25 ہزار روپے ہوگی
وزیراعظم نے ملک بھر میں کم از کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کردیا، تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکاری ملازمین کی جن تنخواہ ایک لاکھ روپے ماہانہ ہے ان کی تنخواہ بھی دس فیصد بڑھائی جارہی ہے۔
پینشن میں 10 فیصد اضافہ
وزیراعظم نے اس کے ساتھ ہی پنشن بھی 10 فیصد بڑھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس کا اطلاق بھی یکم اپریل سے ہوگا۔
لیپ ٹاپ اور بے نظیر کارڈ اسکیم دوبارہ لائیں گے، نو منتخب وزیراعظم
وزیراعظم نے نوجوان طلبہ کو دوبارہ لیپ ٹاپ دینے اور بے نظیر کارڈ کو دوبارہ لانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے چاروں صوبوں کی یکساں ترقی کا اعلان کیا اور یہ بھی کہا کہ رمضان کے باقی دنوں میں ملک بھر میں سستا آٹا فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہماری دوستی لازوال ہے، سی پیک پر کام میں تیزی لائیں گے، جو ناراض ہوتا ہے ہوتا رہے، چین سے دوستی جاری رہے گی، سعودی عرب نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا، سعودیہ سمیت تمام خلیجی ممالک، برطانیہ، ایران اور ترکی کے ساتھ تعلقات بہتر کریں گے جبکہ امریکا کے ساتھ برابری کے تعلقات استوار کرنا ہوں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے حل تک پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، مودی کو مشورہ دیتا ہوں کہ آئیں مسئلہ کشمیر کو حل کرکے دونوں جانب خوشحالی لائیں، ہمیں اختلافات کی لکیر کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ ملک شاہراہوں اور قوم نئی فکر سے بنتی ہے۔