اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کو بلامقابلہ پاکستان کے 23واں وزیراعظم منتخب کر لیا گیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کی۔
شہباز شریف کو 174 اراکین قومی اسمبلی نے ان کے حق میں ووٹ دینے کے بعد وزیراعظم منتخب کیا گیا۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی،اچھائی برائی پر غالب آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے لیے ایک "بڑا دن" تھا جب ایک "منتخب" وزیر اعظم کو قانونی اور آئینی طریقے سے پیکنگ میں بھیجا گیا۔
انہوں نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل، اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، ایوان کے سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ قومی اسمبلی کے ایجنڈے کے مطابق وزیراعظم کا انتخاب اہم ایجنڈے میں شامل ہے۔
مشترکہ اپوزیشن نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا جب کہ پی ٹی آئی نے اپنے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا ہے۔
دونوں امیدواروں نے اتوار کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے جنہیں سیکرٹری قومی اسمبلی نے قبول کر لیا۔
وزیراعظم کے منتخب ہونے کے لیے 342 نشستوں پر مشتمل این اے میں ایک امیدوار کو کم از کم 172 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ تمام اراکین اسمبلی آج اپنے استعفے اسپیکر کو جمع کرائیں گے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے پارٹی اراکین کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ اپنے نامزد وزیر اعظم شاہ محمود قریشی کو ووٹ دیں۔
اسد عمر نے اپنے خط میں متنبہ کیا کہ ہدایات کی کسی بھی خلاف ورزی پی ٹی آئی سے انحراف کے مترادف ہوگی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہلی کا باعث بنے گی۔