Aaj Logo

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2022 08:22pm

اسپیکر بحث ختم کر کے تحریک عدم اعتماد پر گنتی کرائیں: شہباز شریف

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پرسوں تاریخی فیصلہ دیا ہے۔

آج نیوز کے مطابق اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں حکومت کے تقریباً 100 جبکہ متحدہ اپوزیشن کے 176 اراکین موجود ہیں۔

قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے پرسوں تاریخی فیصلہ دیا ہے، آج پارلیمنٹ اہم ترین تاریخ رقم کرنے جارہی ہے، سپریم کورٹ نےآپ کےغیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دیا ہے، سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کا سہارا نہیں لیا، عدالت نے نظریہ ضرورت کودفن کردیا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ کارروائی سپریم کورٹ کےحکم کےمطابق چلائی جائے، جوماضی میں ہوگیا، ہوگیا، آج آپ آئین کے لیے کھڑے ہوں، آپ اسپیکر کا اصل کردارادا کرکے دکھائیں، سلیکٹڈ وزیراعظم کے احکامات پرعمل نہ کریں۔

تاہم شہبازشریف کے خظاب کے بعد اسپیکراسدقیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کےحکم پرمن وعن عمل کروں گا، چاہتےہیں ایوان میں عالمی سازش پربھی بات ہو۔

دوسری بار قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کے دوران قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ کئی گھنٹوں سے تقاریر کاسلسلہ جاری ہے، سپریم کورٹ کے حکم پرعملدرآمد کرائیں، اسپیکر آپ بے تکی باتیں سنوارہے ہیں، آپ بحث ختم کر کے تحریک عدم اعتماد پر گنتی کرائیں۔

صدر (ن) لیگ نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، پاکستان میں غربت اور مہنگائی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔ چینی، گندم اور ایل این جی میں کھربوں کےاسکینڈلز ہیں جس نے ان کی راتوں کی نیندیں اڑائی ہوئی ہیں

مزید براں اسپیکراسد قیصر کے جواب میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہا کہ عالمی سازش پربات سپریم کورٹ کےحکم کی خلاف ورزی ہوگی، 2014میں چینی صدرکےدورےکوسبوتاژ کیاگیاتھا.

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کےدھرنےکی وجہ سےچینی صدرنہیں آسکے تھے، سازش کی بات کریں گے تو بات دور تک جائے گی، آئین کےتحت آپ یک نکاتی ایجنڈےپرعملدرآمدکےذمہ دارہیں۔

پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سےبھری پڑی ہے،شاہ محمودقریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شہبازشریف نے سپریم کورٹ فیصلےکاحوالہ دیا، تحریک کوپیش کرنااپوزیشن کاحق،دفاع کرنامیراحق ہے، آئینی وقانونی اندازمیں تحریک کےدفاع کاحق رکھتےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی شکنی نقطہ نظرتھا،نہ ہے،نہ ہوگا، مایوس ہیں مگرسپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتےہیں،پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سےبھری پڑی ہے.

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم گواہ ہے کہ12اکتوبر1999کوآئین شکنی ہوئی، اعلیٰ عدلیہ نےڈکٹیٹرکوآئین میں تبدیلی کی اجازت دی۔

Read Comments