اسلام آباد: سپریم کورٹ اَف پاکستان کے احکامات کے تحت قومی اسمبلی کا اہم اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے طلب کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا جس کے مطابق اجلاس ہفتے کی صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوگا، قائد حذب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پر ووٹنگ ایجنڈے میں شامل ہے جبکہ ،اجلاس اتوار کو بھی ہوگا اور عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں نئے وزیراعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کے تحت 3 اپریل والا ایجںڈا بحال کیا گیا ہے، کارروائی آئین کے آرٹیکل 95 اور قومی اسمبلی کے ضابطہ کار37 کے تحت چلائی جائے گی جس کے تحت ایوان کی کارروائی تحریک عدم اعتماد کے نمٹائے جانے تک جاری رہے گی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے دفاتر ہفتے اور اتوار کو کھلے رہیں گے، دونوں روز قومی اسمبلی کا اجلاس ہونے کے باعث ملازمین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
قبل ازیں، اپوزیشن نے 8 مارچ کو قومی اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی درخواست دی تاہم 25 مارچ کو اجلاس طلب کیا گیا مگر ڈپٹی اسپیکر نے ووٹنگ کیلئے 3 اپریل کا دن مقرر کیا تھا۔ اجلاس میں وزیر قانون فواد چوہدری نے آرٹیکل 5 کو بنیاد بنا کر تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی استدعا کی جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن کی تحریک کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔