اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی نظام کے تحفظ کلئےر آخری حد تک جائیں گے، ڈپٹی اسپیکر نے اپنی رولنگ سے 197اراکین کو غدار قراردیا، اس رولنگ کو نہ قبول کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی برداشت کیا جاسکتا ہے۔
متحدہ اپوزیشن کا اجلاس جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین شریک ہوئے۔
اجلاس نے قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور عمران نیازی حکومت کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کو آئین شکنی کے ذریعے مسترد کرنے اور رائے شماری نہ ہونے دینے کو آئین اور پارلیمنٹ پر برترین حملہ قرار دیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وفاقی پارلیمانی نظام کا تحفظ کرنے کیلئے ہر حد تک جائیں گی،ڈپٹی اسپیکر کی غیر آئینی رولنگ جمہوری نظام کی بنیاد پر حملہ ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا،یہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کرنے اور ڈکٹیٹر شپ مسلط کرنے کی سازش کا حصہ ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر آئینی اقدام کی فی الفور تنسیخ کی جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ جمعے کے روز یوم تحفظ آئین، یوم نجات اور یوم تشکر منایا جائے گا جس میں اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی حصہ لیں گی جبکہ تمام مساجد میں عوام کے اندر شعور بیدار کیا جائے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہماری اکثریت کو سبوتاژ کرنے کلئےر آپ ایک خط لے آئے، یہاں تو خط آگیا پنجاب میں کونسا خط آیا ہے، جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر یہ بدترین آمریت ہے، سپریم کورٹ کی عدالت کافی نہیں عوام کی عدالت میں بھی جائیں گے، عدالت لا احترام اپنی جگہ لیکن اس سے اختلاف کا حق رکھتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے سلامتی کمیٹی اراکین سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم انارکی نہیں چاہتے لیکن اگر آپ چاہتے ہیں تو آؤ دو دو ہاتھ ہوجائیں۔