رہنما تحریک انصاف فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ مجھے تین دفعہ پارٹی نے وزارت سے اتارا گیا لیکن میں نے ایک لفظ نہیں بولا، علیم خان اور چودھری سرور بھی اگر صرف اپنا دکھ بیان کرتے تو میں ان کے ساتھ ہوتا۔
لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر میڈیا گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو ترین اور علیم گروپ میں شمولیت کیلئے گورنر ہاؤس سے کالز گئیں، چار سال گورنر ہاؤس میں سرور فاؤنڈیشن کیلئے اربوں کی ڈونیشن اکٹھی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان کو نیب کا پہلا نوٹس 11 جنوری 2018 کو ن لیگ کی حکومت نے نے دلوایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں منحرف اراکین کا ووٹ کسی کے حق میں قبول نہیں کریں گے۔