اسلام آباد:مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حذب اختلاف شہباز شریف نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ہم نے غداری کی ہے تو ثبوت سامنے لائیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین کو توڑا اور پامال کیا گیا ہے، وکلاء کی متفقہ رائے ہے کہ ڈپٹی اسپیکرنےا ٓئین کی خلاف ورزی کی، صدر مملکت اور وزیراعظم نے بھی آئین کو توڑا،یہ معاملہ حل نہ ہوا تو ملک بنانا ری پبلک بن جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ تھی کہ جلد صاف اور شفاف الیکشن ہوں، تحریک عدم اعتماد ملک کی تباہی دیکھ کر داخل کی گئی تھی، اپنی ذات کیلئے نہیں عوام کیلئے تحریک عدم اعتماد لائے تھے لیکن ڈپٹی اسپیکر اور وزیر نے آرٹیکل 5 کے تحت ہمیں غدار قرار دیا، قوم کے سامنے عمران نیازی نے 197 ممبرز کو غدار قرار دلوایا ہے کیا اب ملک میں غدار اور وفادار کی نئی بحث شروع ہوگی۔
ن لیگی صدر نے کہا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ ہے کہ ہم نےغداری کی ہے تو ثبوت سامنے لائیں، وکیل کے ذریعے عدالت میں بھی یہ مطالبہ رکھیں گے، ہم نے یہ جرم نہیں کیا تو دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہونا چاہیئے۔
شہباز شریف نے غداری کے الزامات کی تحقیقات کیلئے عدالت عظمیٰ سے بھی ایک خصوصی فورم بنانے کی اپیل کی۔
اپوزیشن لیڈر شہبا زشریف نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی ذات کیلئے پاکستان کو قربان کردیا، یہ یورپی یونین پر حملہ آور ہوگئے اس وقت پاکستان کو معاشی تباہی کا سامنا ہے، پونے4 سال سےعوام کو مہنگائی میں مبتلا کر رکھا ہے، کروڑوں لوگ ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں، عوام سے 50لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے لوگوں کو بے روزگار کردیا جب کہ پچاس لاکھ گھر کیا ملک میں ایک اینٹ نہیں لگائی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ مجھے صدر مملکت عارف علوی کا کوئی خط نہیں ملا ہے، صدر اور عمران نیازی آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں ،پہلے اس پر فیصلہ ہوگا اس کے بعد دوسری بات ہوگی،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی دعوت زبانی دی گئی،اپوزیشن لیڈرکوتحریری طور پر مدعو کیاجاتاہے۔