اسلام آباد: ملک میں موجودہ آئینی صورت حال پر ازخود نوٹس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہو گی۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بینچ آج دوپہر ایک بجےسماعت کرے گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں پیدا ہونے والی صورت حال پر ازخود نوٹس لیا تھا۔
جسٹس عمر عطا ءبندیال نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ ساتھی ججز نے چیف جسٹس سے رابطہ کر کے ملک میں پیدا شدہ آئینی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے حکم نامہ جاری کیا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آرٹیکل 5 استعمال کرتے ہوئے بادی النظر میں نہ تحقیقات کے نتائج حاصل کئے اور نہ متاثرہ فریق کو سنا، عدالت جائزہ لے گی کہ کیا ڈپٹی اسپیکر کے اقدام کو آئینی تحفظ حاصل ہے؟
سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ کوئی ریاستی ادارہ اور اہل کار کسی غیر آئینی اقدام سے گریز کرے، صدر اور وزیر اعظم کا جاری کردہ کوئی بھی حکم سپریم کورٹ کے حکم سے مشروط ہو گا۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور دفاع کو امن و امان قائم کرنے کیلئے اقدامات کی رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔
سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی میں پیدا ہونے والی صورتِ حال پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کیا اور حکم دیا کہ پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کے تقرر کا عمل آئینی اور پُرامن طریقے سے کیا جائے۔