لاہور: سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف سب سے بڑی سازش تھی جب کہ شاہ محمود قریشی، جہانگیر خان ترین اور علیم خان وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر کارکن عثمان بزدار کو ہٹانے کے لیے رو رہا تھا، یہاں تک کہ میں اور فواد چوہدری بھی وزیراعلیٰ کے عہدے کے امیدوار تھے۔
چوہدری سرور نے کہا کہ گورنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پارٹی قیادت سے ان کے اختلافات سامنے آئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کے پارٹی فیصلے پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ نو ایم پی اے کی پارٹی کو وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کرنا پی ٹی آئی کے منہ پر طمانچہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پی ٹی آئی کے 184 ارکان پر اعتماد نہیں تھا اور ایک ایسے شخص کو وزیراعلیٰ کے لیے منتخب کیا گیا جو پی ٹی آئی کا کارکن بھی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اب وزیراعظم اس شخص کو وزیراعلیٰ بنا رہے ہیں جو انہیں ساڑھے تین سال سے بلیک میل کر رہا ہے۔
سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ صوبے کی سڑکیں خستہ حال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو تین ماہ بعد تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر بھی پیسے لے کر تعینات کیے جا رہے ہیں۔