ریاض: سعودی عرب نے یمن کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی طرف سے رمضان کے مقدس مہینے میں یمن کے متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حمایت کا بیان مملکت کی وزارت خارجہ سے منسوب کیا گیا، جس میں جنگ بندی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے یمن میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ کی "کاوشوں کو بھی سراہا"۔
توقع ہے کہ جنگ بندی سے یمن اور سعودی یمن سرحد پر تمام فوجی کارروائیاں رک جائیں گی۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام یمن کے بحران کو ختم کرنے اور ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے سعودی اقدام میں آتا ہے، جس کا اعلان مارچ 2021 میں کیا گیا تھا۔
میڈیا کے ساتھ شیئر کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ "انہوں نے حدیدہ کی بندرگاہوں میں ایندھن کے بحری جہازوں اور صنعا کے ہوائی اڈے کے اندر اور باہر خطے میں پہلے سے طے شدہ مقامات کے لیے تجارتی پروازیں چلانے پر بھی اتفاق کیا۔"
مزید کہا کہ فریقین کی رضامندی سے جنگ بندی کی 2 ماہ کی مدت کے بعد تجدید کی جا سکتی ہے جبکہ اس جنگ بندی کا مقصد یمنیوں کو تشدد سے ایک ضروری وقفہ، انسانی مصائب سے نجات اور سب سے اہم امید ہے کہ اس تنازع کا خاتمہ ممکن ہے۔
ہنس گرنڈبرگ نے جنگ بندی تک پہنچنے میں مدد کرنے کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ "تمام یمنی خواتین، مرد اور بچے جنہوں نے 7 سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں بے پناہ نقصان اٹھایا ہے، اس جنگ کے خاتمے سے کم کسی چیز کی امید نہیں رکھتے"۔