وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ان کی حکومت کے خلاف مبینہ طور پر رچی جانے والی "غیر ملکی سازش" کے خلاف "پرامن احتجاج" کریں۔
براہ راست ٹیلی فونک سوال و جواب سیشن کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کل ہونے والی ووٹنگ کے لیے ان کے پاس "ایک سے زیادہ پلان" ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، ہم دو راستے اختیار کر سکتے ہیں، کیا ہم تباہی کا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں یا غرور کا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست آج اس موڑ پر پہنچ چکی ہے جہاں قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ آپ آج ملک کو کس طرف لے جانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جو ایمانداری اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے وہ نئی زندگی لیتا ہے، لیکن جب کوئی معاشرہ غیر جانبدار ہو جاتا ہے تو وہ برے کی حمایت شروع کر دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت گرانے کے لیے سیاستدانوں کو بکریوں کی طرح خریدا جا رہا ہے، یہ سازش بیرون ملک شروع ہوئی اور یہاں کے میر صادق بیرون ملک ان لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ ان غداروں کو بھی نہ بھولے، یہ آپ کی ذمہ داری ہے، انہیں یہ محسوس نہ ہونے دیں کہ آپ بھول گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے جنہوں نے "قوم کو دھوکہ دیا"۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک منصوبہ ہے، ہم انہیں (اپوزیشن) کو آزاد نہیں ہونے دیں گے، ان سب کو سزا دی جائے گی ہم آج رات تک فیصلہ کر لیں گے کہ ہم ان کے خلاف کس قسم کی قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔