کراچی: سندھ حکومت نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا نام تبدیل کر کے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (ایس آئی سی وی ڈی) رکھ دیا ہے۔
حکومت سندھ کی منظوری کے بعد امراض قلب کی سرکاری طبی سہولت کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے۔سندھ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن، کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ (ایس جی اے اینڈ سی ڈی) نے بھی اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
این آئی سی وی ڈی کا نام تبدیل کرنے کی قرارداد صوبائی وزیر صحت نے سندھ اسمبلی میں پیش کی تھی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
ایس آئی سی وی ڈی سابقہ این آئی سی وی ڈی امراض قلب کے مریضوں کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ہیلتھ نیٹ ورک بن گیا ہے کیونکہ یہ صوبے بھر میں 10 ہسپتالوں اور 22 چیسٹ پین یونٹس پر مشتمل ہے۔
دل کے مریض جدید سہولیات سے آراستہ ایس آئی سی وی ڈی میں مفت طبی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں۔
اندازے کے مطابق تقریباً 1.9 ملین مریضوں کو ایس آئی سی وی ڈی میں مفت طبی علاج دیا گیا جس میں 3227 کارڈیک سرجری اور 17000 پی سی آئی شامل ہیں۔
پچھلے سال نومبر میں پہلی بار، ایس آئی سی وی ڈی سابق (این آئی سی وی ڈی) کے ڈاکٹروں نے فالج کے دورے کے مریض کے دماغ سے خون کا جمنا نکال دیا تھا۔
ہسپتال نے فالج کے مریضوں کے لیے انجیو پلاسٹی کی طرح ایک نیا مفت علاج متعارف کرایا تھا۔